لاہور کی قدیم اور حسین گلیوں میں رہنے والی 19 سالہ نمرہ بچپن سے ہی ایک باصلاحیت مصورہ تھی۔ لیکن غربت، وسائل کی کمی، اور مہنگے آرٹ اسکولوں میں داخلہ نہ لے سکنے کی وجہ سے وہ اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے سے قاصر تھی۔
نمرہ اکثر اپنے کمرے میں بیٹھی تصویریں بناتی اور سوچتی کہ کاش کوئی ایسا ذریعہ ہو جو اس کی محنت کو دنیا کے سامنے لا سکے۔
ایک دن، یوٹیوب پر ایک ویڈیو دیکھتے ہوئے نمرہ کو "AI Art Generator" کے بارے میں پتہ چلا۔ یہ ایک ایسی ایپلیکیشن تھی جس میں صرف چند الفاظ لکھنے سے حیرت انگیز تصویریں تخلیق ہوتی تھیں۔ نمرہ نے سوچا، *"کیا یہ میرے ہاتھ کے ہنر کی جگہ لے لے گا؟ یا میرے خوابوں کو نئی پرواز دے
سکتا ہے؟"*
تجسس کے مارے نمرہ نے AI ایپلیکیشن انسٹال کی اور اپنے خوابوں کی ایک تصویر بنانے کی کوشش کی:
*"ایک اندھیری گلی میں روشنی پھیلاتی ہوئی لڑکی۔"*
جب AI نے تصویر بنائی، تو نمرہ حیرت زدہ رہ گئی۔ اس نے اپنی ڈرائنگز کو AI کی مدد سے رنگوں اور روشنیوں کے ایسے انداز میں ڈھالا کہ وہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔ دنیا بھر سے لوگ اس کے فن کی تعریف کرنے لگے، اور جلد ہی اسے نیویارک کی ایک آرٹ گیلری سے دعوت ملی۔
لیکن...
جب نمرہ نے گیلری کے لیے اپنی تصاویر بھیجیں، وہاں کے ماہرین نے شک کا اظہار کیا:
*"کیا یہ واقعی تم نے بنائی ہیں؟ یا یہ صرف AI کا کمال ہے؟"*
نمرہ پریشان ہوگئی۔ اسے لگا کہ شاید وہ سب کچھ کھو دے گی۔ تب اس نے ایک فیصلہ کیا۔
گھر واپس آ کر، اس نے AI کا کوڈ سمجھنے کی کوشش کی اور آرٹ اور AI کو ملا کر ایک نیا انداز تخلیق کیا:
*"انسانی احساسات اور مشینی ذہانت کا امتزاج۔"*
ایک لائیو شو میں، نمرہ نے اپنے ہاتھ سے ایک تصویر بنائی، اور ساتھ ہی AI کو ہدایت دے کر اسی تصویر کا دوسرا ورژن تخلیق کروایا۔ جب دونوں تصویریں ناظرین کے سامنے آئیں، تو سب دنگ رہ گئے—AI کی تصویر خوبصورت تھی، لیکن نمرہ کی تصویر میں *روح* تھی۔
تب نمرہ نے کہا:
*"AI ایک ہتھیار ہے، دشمن نہیں۔ اگر ہم اسے صحیح طریقے سے استعمال کریں، تو یہ انسانیت کے لیے نعمت بن سکتا ہے۔ مگر دل اور جذبہ صرف انسان کے پاس ہے۔"*
آج نمرہ نہ صرف ایک کامیاب آرٹسٹ ہے بلکہ ایک ورکشاپ بھی چلاتی ہے، جہاں نوجوانوں کو سکھاتی ہے کہ وہ کیسے AI کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کر کے اپنے خوابوں کو حقیقت بنا سکتے ہیں—بغیر کسی خوف کے، بغیر کسی شرمندگی کے۔
**کہانی کا سبق:**
AI ہمیں بدلتا نہیں، بلکہ ہمیں بہتر بنانے کا موقع دیتا ہے۔ شرط صرف یہ ہے کہ *فن* اور *فیصلہ* انسان کے ہاتھ میں رہے۔
No comments:
Post a Comment